زندہ ماں کو مردہ قرار دیکر بچوں نے انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ بٹور لیے

 

ملزم نے انشورنس کی رقم پاکستان منتقل کرنے کے لیے کراچی میں 2 بینک اکاؤنٹ بھی کھلوائے ، خاتون کے زندہ ہونے کا اس وقت معلوم ہوا جب وہ پاسپورٹ کے حصول کیلئے امریکی قونصل خانے پہنچ گئی

زندہ ماں کو مردہ قرار دیکر بچوں نے انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ بٹور لیے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 دسمبر2020ء) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بچوں نے اپنی زندہ بوڑھی ماں کو مردہ قراردے کر امریکا کی انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ روپے ہتھیا لیے ، جس پر ایف آئی اے نے ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مارنا شروع کردیے ، اس مقصد کے لیے شہر قائد کے مختلف علاقوں میں ٹیمیں روانہ کردی گئیں۔ ایف آئی اے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ فہد سلیم اور فاریہ سلیم نے اپنی بوڑھی ماں کو مردہ قرار دے کر امریکا کی ایک انشورنس کمپنی سے 25 کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول کرلی ، جن کی والدہ سیما سلیم نے امریکا کی ایک انشورنس کمپنی سے 2009ء میں 2 پالیسیاں لی تھیں ، 8 جون 2011ء کو سیما سلیم کی فوتگی کا سرٹیفکیٹ بیمے کی رقم وصول کرنے کے لیے جمع کروایا گیا تاہم خاتون کے زندہ ہونے کا اس وقت معلوم ہوا جب وہ 2013ء میں پاسپورٹ کے حصول کیلئے امریکی قونصل خانے گئی۔

تفصیلات کے مطابق امریکی انشورنس کمپنی سے رقم ملنے کے بعد فہد سلیم نے پاکستان کا دورہ بھی کیا اور انشورنس کی رقم پاکستان منتقل کرنے کے لیے فہد سلیم نے کراچی میں 2 بینک اکاؤنٹ بھی کھلوائے جس میں سے ایک دھوراجی اور دوسرا جھیل پارک میں کھلوایا گیا۔ ذرائع کے مطابق انشورنس کی رقم کے حصول کے لیے بنوائے گئے بوگس ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں سیکریٹری یونین کونسل 6 شاہ بیگ لین لیاری ممتاز علی عباسی نے ان کی معاونت کی جب کہ سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل ہسپتال کے سینئیر میڈیکل فسر ڈاکٹرحسین اختر نے انھیں ڈیتھ سرٹیفکیٹ فراہم کیا۔

ذرائع کے مطابق ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں خاتون سیما سلیم کاربے کی موت کو حرکت قلب بند ہونا قراردیا گیا ، خاتون کومردہ قراردینے کےلیے فشرمین مورنا قبرستان کی رسید بھی فراہم کی گئی۔

0 Comments:

Post a Comment