سندھی ثقافت کے رنگ، کراچی سمیت دیگر شہروں میں جشن

 صوبہ سندھ میں ہر سال دسمبر کے پہلے اتوار کو ’ثقافتی دن‘ کے طور پر منایا جاتا ہے اور اس موقع پر خصوصی تقاریب کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔

یہ دن سالانہ بنیادوں پر سندھی کی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے منایا جاتا ہے جو لگ بھگ 5 ہزار سال پرانی ہے۔

اس موقع پر صوبائی پر دارالحکومت کراچی کے ساتھ ساتھ حیدرآباد، میرپوخاص، سکھر، نوابشاہ، خیرپور، لاڑکانہ، شکارپور، دادو، ٹھٹہ، گھوٹکی، اور تھرپارکر سمیت صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کے پریس کلب اور آرٹس کونسل سمیت دیگر ثقافتی اداروں میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

کراچی میں شہریوں نے روایتی لباس زیب تن کرکے سندھی کلچرل ڈے منایا—فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں شہریوں نے روایتی لباس زیب تن کرکے سندھی کلچرل ڈے منایا—فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں خواتین، نوجوان اور بچے بھی جشن منانے میں شریک تھے—فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں خواتین، نوجوان اور بچے بھی جشن منانے میں شریک تھے—فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد میں سندھی کلچرل ڈے منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد میں سندھی کلچرل ڈے منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد میں سندھی کلچرل ڈے منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
اسلام آباد میں سندھی کلچرل ڈے منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
کراچی میں سندھی کلچر ڈے کے موقع پر سندھی ٹوپی کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا—فوٹو: امتیاز علی
کراچی میں سندھی کلچر ڈے کے موقع پر سندھی ٹوپی کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا—فوٹو: امتیاز علی
کراچی سمیت سندھ بھر میں شہریوں نے جوش و خروش سے ثقافتی رنگ کو اجاگر کیا—فوٹو: امتیاز احمد
کراچی سمیت سندھ بھر میں شہریوں نے جوش و خروش سے ثقافتی رنگ کو اجاگر کیا—فوٹو: امتیاز احمد
سندھ کے شہریوں نے روایتی انداز میں اپنی ثقافت سے متعلق تقاریب اور جلسوں میں شرکت کی—فوٹو: امتیاز علی
سندھ کے شہریوں نے روایتی انداز میں اپنی ثقافت سے متعلق تقاریب اور جلسوں میں شرکت کی—فوٹو: امتیاز علی
لوگوں کی بڑی تعداد نے مختلف علاقوں میں جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی
لوگوں کی بڑی تعداد نے مختلف علاقوں میں جشن منایا—فوٹو: اے ایف پی
سندھی کلچرل ڈے کے موقع پر شہریوں کاجوش قابل دید تھا—فوٹو: اے ایف پی
سندھی کلچرل ڈے کے موقع پر شہریوں کاجوش قابل دید تھا—فوٹو: اے ایف پی
سندھی کلچرل ڈے کے موقع پر شہریوں کاجوش قابل دید تھا—فوٹو: اے ایف پی
سندھی کلچرل ڈے کے موقع پر شہریوں کاجوش قابل دید تھا—فوٹو: اے ایف پی

0 Comments:

Post a Comment